Buy My Book Here

No One Taught Me This :
A transformational guide for parents to lead a blissful life

Alhamdulilallah the book is out on Amazon worldwide.

North America , Europe , UK ,Australia and other countries

Both paperback and Kindle version is available at

For readers in Pakistan, you can buy the book online 

For readers in India,
you can buy the book online 

الحمدللہ!
میری کتاب “No One Taught Me This ” کا اُردو ورژن اب دستیاب ہے۔

دئے گئے لنک پر کلک کرکے فارم پر کیجئے۔ اور اپنی کتاب اپنے دئے گئے پتہ پر حاصل کیجئے۔
https://forms.gle/etb3FcbnUWxSsLtf9

جزاکم اللہ خیرا۔

کتاب کی قیمت:1900 روپے

آن لائن پیمنٹ کے لئے دئے گئے واٹس ایپ نمبر پر رابطہ کریں۔

+923456465568

— About Book

“ No One Taught Me This : A transformational guide for parents to lead a blissful life “

Because I learned very late into my parenthood that
No One Taught me

1: My motherhood is not my entire identity

2: Motherhood was not the reason I felt lost

3: Motherhood does not mean I am going to be happy and feel fulfilled all the time , I need to understand I am a human first, mother second who wants to serve the family with love and care but needs to learn to connect with Allah and self first

4: Childhood matters, it’s stories shape us but we as humans are resilient, evolving mentally emotionally spiritually and no matter what kind of childhood one has had, the stories don’t need to be repeated. The subconscious cycles need to be acknowledged and can be broken. It requires commitment and belief that we can change.. Allah Subhanahu Wa Tala has given us the power to heal, adapt, learn, recover .. the scientific term known today is Neuroplasticity.

5: Studying and learning about Temperaments , Trauma , CPTSD, Hyper-vigilance, dysregulated nervous system, vitamins , minerals ,being vigilant about foods, choosing a healthy lifestyle, recovering from addictions is ALL MY RESPONSIBILITY.


NO ONE CAN CHANGE THINGS FOR ME
I AM RESPONSIBLE FOR ME AND I NEED TO GIVE MYSELF GRACE, SELF COMPASSION AND KNOW THAT I AM AN ABD OF ALLAH AND HE WANTS US TO LIVE A LIFE OF EXCELLENCE, AHSAN . That requires, BUILDING STRONG HEALTHY CHARACTER AND CONTINUE WORKING ON IT.

6: FRIENDSHIPS MATTER, INFLUENCE CIRCLE MATTERS.
CHOOSE AND KEEP CHOOSING WHAT SERVES AND ALIGNS WITH YOUR PURPOSE.
DON’T SHAME YOURSELF FOR CHOOSING TO BE SURROUNDED BY PEOPLE OF TAQWA, KNOWLEDGE AND TAWAKAL. Don’t become proud if you are among these people too.
IT’s A BEAUTIFUL RIZQ TAYYAB. Not everyone is blessed to have such company and ALWAYS MAKE DUA FOR PIOUS COMPANY , THE COMPANY OF MUHSINEEN MUKHLISEEN.

7. SHUKR MINDSET ( and today science confirms it ) is the FASTEST TRACK TO LEADING A BALANCED LIFE. Where one can tackle the struggles and tests with healthy mindset leading to a healthier physical, mental and emotional state.

انتساب
ان تمام والدین کے نام جو اپنی
تمام زندگی بچوں کی تربیت کے لیےخود کی اصلاح وتبدیلی
کو خوش آئندسمجھتے ہیں۔ اپنی زندگی کے پر جوش لمحوں
کو بچوں کی خوشی پر قربان کرنے کے بعد بھی مسکراتے ہیں۔
اور انکی خوشی اور کامیابی کے لیےہمیشہ دعا گو رہتے ہیں
امکانات کے دروازے کھولنے والی دو حقیقتیں:
1. اعتراف( Acknowledgement) :
یہ کسی چیز کو پہچاننے یا قبول کرنے کا عمل ہے جو اکثر کسی دوسرے شخص کے ذریعہ مواصلات یا عمل کے جواب میں رونما ہوتا ہے ۔والدین اور بچوں کے مکالمے کے تناظر میں اعتراف والدین کا بچے کو توجگی سے سننا اور اس طرح جواب دینا شامل ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٓپ بچے کی باتوں کو سمجھتے ہیں اور اس کی قدر کرتے ہیں۔
مثال کے طور پر اگر کوئی بچہ اپنے والدین کو اسکول میں ایک مشکل دن کے بارے میں بتاتا ہے تو والدین اس طرح کے اعتراف کے ساتھ جواب دے سکتے ہیں ،”میں دیکھ سکتا ہوں کہ آج تمہیں مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑا۔ یسا لگتا ہے کہ تم مایوسی ا ور پریشانی محسوس کررہے ہو ۔اس رد عمل سے پتہ چلتا ہے کہ والدین فعال طور پر بچے کو سن رہے ہیں ۔ اور ان کے احساسات اور تجربات کو تسلیم کر رہے ہیں ۔
​اعتراف موثر مواصلات کا اہم حصہ ہے ۔کیونکہ یہ اعتماد پیدا کرنے اور لوگوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد کرتا ہے ،دوسروں کے خیالات اور احساسات کو تسلیم کرتے ہوئے ہم ظاہر کرتے ہیں کہ ہم ان کے نقطہ نظر کا احترام اور قدر کرتے ہیں ،کھلے اور ایماندار انہ مکالمے کے لئے ایک جگہ رکھتے ہیں ۔
اکثر ،والدین کے طور پر ہم غیرارادی طور پر اپنے بچے کو بہتر کرنے یا ان کے خیالات کو نئی ہدایت دینے کی کوشش کر کے ان کے جذبات یا تجربات کو مسترد کر سکتے ہیں ۔جہاں بچوں کو اچھے اخلاق اور مثبت سوچ سکھانا ضروری ہے ۔وہیں ان کے جذبات کو تسلیم کرنا اور ان کے تجربات کی توثیق کرنا بھی اتنا ہی ضروری ہے ۔اپنے بچے کے احساسات کو تسلیم کرتے ہوئے، ہم انہیں دکھاتے ہیں کہ ہم ان کے نقطہ نظر کو سمجھتے ہیں اور ان کا احترام کرتے ہیں اور یہ کہ ہم ان کی مشکلات میں ان کی مدد کرنے کے لئے موجود ہیں ۔اس سے والدین اور بچے میں تحفظ اور اعتماد کا احساس پیدا ہوتا ہے۔جو صحت مند جذباتی نشوونما کے لئے ضروری ہے

Testiomonials

Book Review By Prof Dr Javed Iqbal